دوران حمل بچہ الٹا ہو تو کیا کریں

 دوران حمل بچہ الٹا ہو تو کیا کریں: تفصیلی رہنمائی

 دوران حمل بچہ الٹا ہو تو کیا کریں:



حمل کے دوران بچے کی پوزیشن خاص اہمیت رکھتی ہے، اور بعض اوقات بچے کی پوزیشن الٹا (بریچ) ہو سکتی ہے۔ یہ صورتحال والدین کے لیے تشویش کا باعث بن سکتی ہے، مگر<اس مسئلے کا سامنا کرنے کے لئے کچھ اقدامات ہیں جن پر عمل کیا جا سکتا ہے۔


1. بچے کی پوزیشن کی جانچ

تفصیل:

پہلا قدم یہ ہے کہ آپ اپنے ڈاکٹر یا دائی سے چیک کروائیں کہ آیا بچہ واقعی الٹا ہے یا نہیں۔ ڈاکٹر عموماً آپ کی حالت کا جائزہ لینے کے لیے الٹراساونڈ، پیٹ کے معائنے، یا دل کی دھڑکن کی جانچ کرے گا۔ اگر بچہ 37 ہفتے کے بعد بھی الٹا ہے تو یہ مزید تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔


2. ڈاکٹر سے مشورہ

تفصیل:

اگر آپ کے ڈاکٹر کی تشخیص کے مطابق بچہ الٹا ہے، تو آپ کوفوراً مشورہ کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر آپ کو مختلف آپشنز پر غور کرنے کے لئے رہنمائی فراہم کرے گا۔ بعض اوقات، بچے کی پوزیشن میں تبدیلی کے لیے وقت دیا جا سکتا ہے، لیکن یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔


3. ماؤں کی مشقیں

تفصیل:

بعض اوقات خاص مشقیں بچے کی پوزیشن کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ یہ مشقیں ڈاکٹر کی نگرانی میں کی جانی چاہئیں۔ کچھ مؤثر مشقیں یہ ہیں:

  • پوزیشن تبدیل کرنا: آپ اپنی پوزیشن کو تبدیل کر کے دیکھ سکتی ہیں۔ ایک ہاتھ سے پیروں کو اوپر کی طرف اٹھانا یا گھٹنوں کے بل چلنا۔
  • پراپریو سیٹنگ: بیٹھ کر پیروں کو ایک طرف رکھیں اور دوسری طرف جھکیں، یہ بچے کو جگہ فراہم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

مثال:

بعض خواتین یہ مشقیں روزانہ ایک سے دو بارکر سکتی ہیں، جو ان کی جسمانی صحت کے لیے بھی مفید ہوتی ہیں۔


4. مچھلی کی پوزیشن

تفصیل:

کچھ ماہرین یہ تجویز کرتے ہیں کہ حاملہ خواتین پانی میں یا پیچھے لیٹ کر مچھلی کی شکل میں پوزیشن لے کر بچے کی حرکت کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ یہ ایک آرام دہ طریقہ ہے جس سے بچے کو زیادہ جگہ مل سکتی ہے۔

غور کریں:

پانی میں ہونے کی صورت میں جسم زیادہ آرام دہ محسوس کرتا ہے، جس سے بچہ بھی اپنی جگہ تبدیل کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔


5. ایگزٹ کے طریقے

تفصیل:

اگر بچہ اپنی جگہ نہیں بدلتا، تو آپ کے ڈاکٹر آپ کو مختلف آپشنز پر غور کرنے کا مشورہ دے سکتے ہیں:

  • سیزیرین آپریشن : اگر بچہ الٹا ہے اور نارمل ڈلیوری ممکن نہیں، تو سیزیرین آپریشن کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ یہ ایک محفوظ طریقہ ہے اور بعض اوقات اس کا انتخاب کیا جاتا ہے تاکہ ماں اور بچے کی صحت کو یقینی بنایا جا سکے۔

  • پوزیشننگ ٹیکنیکس: ڈاکٹر مخصوص ٹیکنیکس بھی استعمال کر سکتے ہیں، جیسے کہ “گَیورس ٹیکنیک”، جس میں ڈاکٹر بچے کی پوزیشن کو ہلکے سے تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

مثال:

گَیورس ٹیکنیک میں، ڈاکٹر عام طور پر آپ کو مخصوص زاویوں میں رکھ کر بچہ کو پلٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔


6. وقت پر فیصلہ کریں

تفصیل:

بچے کی پوزیشن اور آپ کی صحت کی بنیاد پر آپ کو اپنے ڈاکٹر کے ساتھ مل کر بہترین فیصلہ کرنا ہوگا۔ حمل کے آخری ہفتے میں بچے کی پوزیشن بہت اہم ہوتی ہے۔ اگر بچہ 36 ہفتے کے بعد بھی الٹا ہے تو آپ کے ڈاکٹر آپ کو مزید جانچ کے لئے ہدایت دے سکتے ہیں۔


نتیجہ

بچہ الٹا ہونا بعض اوقات ایک عام صورت حال ہو سکتی ہے، مگر صحیح معلومات اور اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا اس مسئلے کا سامنا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ہر حمل مختلف ہوتا ہے، اور آپ کا ڈاکٹر آپ کی صحت اور بچے کی سلامتی کے لئے بہترین مشورہ دے گا۔

مزید معلومات اور دلچسپ موضوعات کے لیے ہمارے بلاگ حقیاریات پر ضرور تشریف لائیں! ہم صحت، ثقافت، اور زندگی کے مختلف پہلوؤں پر معلومات فراہم کرتے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

2 تبصرے