گُردے میں پتھری کیوں بنتی ہے؟
گُردے انسانی جسم کے اہم اعضا میں سے ایک ہیں۔ یہ نہ صرف خون کو صاف کرتے ہیں بلکہ جسم میں پانی اور نمکیات کی مقدار کو بھی متوازن رکھتے ہیں۔ تاہم، کبھی کبھار گُردے میں پتھری بن جاتی ہے، جو کہ ایک تکلیف دہ حالت ہے۔ اس مضمون میں ہم گُردے میں پتھری بننے کے اسباب، علامات، علاج، اور احتیاطی تدابیر پر روشنی ڈالیں گے۔
گُردے میں پتھری کیا ہے؟
گُردے میں پتھری ایک سخت مادہ ہے جو گُردے میں جمع ہوتا ہے۔ یہ مختلف سائز میں ہو سکتی ہے، بعض اوقات یہ چھوٹی ہوتی ہیں اور کبھی کبھار بڑی بھی ہو جاتی ہیں۔ پتھری کی تشکیل میں کئی مختلف عناصر شامل ہو سکتے ہیں، جیسے کیلشیم، ارسینک، اور یورک ایسڈ۔
گُردے میں پتھری بننے کے اسباب
1. پانی کی کمی
پانی کی کمی ایک اہم سبب ہے جس کی وجہ سے گُردے میں پتھری بن سکتی ہے۔ جب جسم میں پانی کی مقدار کم ہو جاتی ہے تو پیشاب میں موجود مواد مزید مرکوز ہو جاتا ہے، جس سے پتھری بننے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
2. غذا
غذائی عادات بھی گُردے میں پتھری کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ مثلاً، زیادہ نمکین یا پروٹین والی غذا پتھری کی تشکیل میں اضافہ کر سکتی ہے۔ بعض افراد جو زیادہ گائے کے گوشت یا پروسیسڈ فوڈز کھاتے ہیں، ان میں پتھری بننے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
3. جینیاتی عوامل
کچھ افراد میں گُردے میں پتھری بننے کا خطرہ وراثتی طور پر زیادہ ہوتا ہے۔ اگر خاندان میں کسی کو پتھری ہوئی ہے تو اس شخص کے لئے بھی یہ ممکن ہے کہ وہ اسی مسئلے کا شکار ہو۔
4. دیگر طبی حالتیں
کچھ طبی حالتیں بھی گُردے میں پتھری بننے کا سبب بن سکتی ہیں، جیسے کہ ذیابیطس، ہائپرپیرا تھائیرائڈزم، اور دیگر میٹابولک بیماریوں۔
گُردے میں پتھری کی علامات
گُردے میں پتھری کی علامات مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن عموماً درج ذیل علامات شامل ہیں:
- شدید درد: پتھری کی صورت میں شدید درد محسوس ہو سکتا ہے، جو کمر سے شروع ہو کر پیٹ اور شرمگاہ کی طرف بڑھ سکتا ہے۔
- پیشاب میں خون: بعض اوقات پتھری کی وجہ سے پیشاب میں خون آ سکتا ہے۔
- پیشاب کرنے میں مشکل: پتھری کی صورت میں پیشاب کرنے میں مشکل یا جھنجھٹ محسوس ہو سکتا ہے۔
- متلی اور قے: بعض افراد کو پتھری کی صورت میں متلی اور قے کی شکایت بھی ہوتی ہے۔
گُردے میں پتھری کا علاج
1. طرز زندگی میں تبدیلی
پتھری کے علاج میں پہلی قدم طرز زندگی میں تبدیلی ہے۔ پانی کی مقدار بڑھانا، صحت مند غذا اختیار کرنا، اور نمک اور پروٹین کی مقدار کو کم کرنا، گردے کی پھتری کی علاج کیلئے موثرہیں۔
2. دوائیوں کا استعمال
بعض صورتوں میں ڈاکٹر دوائیں تجویز کر سکتے ہیں جو پتھری کو توڑنے میں مدد دیتی ہیں یا پیشاب کی راستے میں پتھری کی حرکت کو آسان بناتی ہیں۔
3. سرجری
اگر پتھری بہت بڑی ہو یا اس کی وجہ سے شدید علامات ہوں تو سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ یہ طریقہ کار اینڈو اسکوپک، لیزر، یا کھلی سرجری کی صورت میں ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
1. پانی کی مقدار میں اضافہ
روزانہ کم از کم 8-10 گلاس پانی پینا چاہیے تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔
2. صحت مند غذا
غذائیت سے بھرپور غذا کا استعمال کریں، جیسے کہ پھل، سبزیاں، اور اناج۔ خاص طور پر کیلشیم اور پوٹاشیم کی زیادہ مقدار والی غذائیں شامل کریں۔
3. نمک اور پروٹین کی مقدار میں کمی
کھانے میں نمک اور پروٹین کی مقدار کو کم کریں، خاص طور پر اگر آپ کو پتھری کی تاریخ ہے۔
4. باقاعدہ طبی معائنہ
باقاعدہ طبی معائنہ کرانا اور ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کرنا پتھری کی روک تھام میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
اختتامی خلاصہ
گُردے میں پتھری ایک عام مسئلہ ہے، لیکن اگر مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تو اس سے بچا جا سکتا ہے۔ پانی کی مقدار کو بڑھانا، صحت مند غذا کا انتخاب کرنا، اور باقاعدہ طبی معائنہ کرنا اس مسئلے کی روک تھام کے لئے اہم ہیں۔ اگر آپ کو گُردے میں پتھری کی علامات محسوس ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔
1 تبصرے
Nice
جواب دیںحذف کریں