حمل کے دوران الٹا سونا کیسا ہے ؟

 کیا حمل کے دوران الٹا سونا ممکن ہے؟

حمل کے دوران الٹا سونا


حمل ایک خوبصورت مگر حساس مرحلہ ہے جس میں عورت کو اپنی صحت اور آرام کا خاص خیال رکھنا پڑتا ہے۔ سونے کا صحیح طریقہ اس دوران بہت اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ یہ ماں اور بچے دونوں کی صحت پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ بہت سی خواتین یہ سوال کرتی ہیں کہ کیا حمل کے دوران الٹا سونا ممکن ہے؟ یا کیا یہ محفوظ ہے؟ اس آرٹیکل میں ہم اس سوال کا تفصیلی جائزہ لیں گے۔



الٹا سونا کیا ہے؟


الٹا سونے کا مطلب ہے پیٹ کے بل سونا، یعنی اپنے جسم کو ایسی حالت میں رکھنا کہ پیٹ زمین یا گدے سے لگے۔ یہ عادت عام طور پر کئی لوگوں میں دیکھی جاتی ہے اور بعض اوقات آرام دہ بھی محسوس ہوتی ہے۔ لیکن جب بات حاملہ خواتین کی ہو تو صورتحال مختلف ہو جاتی ہے۔



حمل کے ابتدائی مہینے اور الٹا سونا


حمل کے ابتدائی تین ماہ میں بچے کا حجم بہت چھوٹا ہوتا ہے اور رحم کا دباؤ بھی کم ہوتا ہے۔ اس وقت الٹا سونا زیادہ نقصان دہ نہیں ہوتا۔ ماں کے جسم کا اندرونی نظام بچے کو تحفظ دیتا ہے، اور ایمنیوٹک فلوئڈ (amniotic fluid) بچے کو صدمے سے بچاتا ہے۔

لیکن جیسے جیسے حمل آگے بڑھتا ہے اور بچہ بڑا ہوتا ہے، رحم کا سائز بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ سے پیٹ کے بل سونا مشکل اور غیر محفوظ ہو سکتا ہے۔



دوسرے اور تیسرے سہ ماہی میں الٹا سونا


حمل کے دوسرے اور تیسرے سہ ماہی میں الٹا سونا نہ صرف مشکل بلکہ خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔


بچے پر دباؤ: جیسے جیسے رحم بڑھتا ہے، الٹا سونے سے بچے پر دباؤ پڑ سکتا ہے، جس سے بچے کی نشوونما متاثر ہو سکتی ہے۔


ماں کے جسمانی مسائل: اس حالت میں ماں کو معدے میں جلن، سانس لینے میں دشواری، اور کمر درد جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔


خون کی روانی پر اثر: پیٹ کے بل سونے سے خون کی روانی متاثر ہو سکتی ہے، جو بچے کو مطلوبہ غذائیت اور آکسیجن کی فراہمی میں رکاوٹ ڈال سکتی ہے۔



ماہرین کا مشورہ


ماہرین صحت اور گائناکالوجسٹ کا مشورہ یہ ہے کہ حمل کے دوران زیادہ تر وقت سیدھے یا دائیں بائیں کروٹ سونا چاہیے۔ خاص طور پر بائیں کروٹ سونے کو سب سے زیادہ محفوظ اور فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔


بائیں کروٹ سونے کے فوائد:


  • بچے کو زیادہ خون اور غذائیت ملتی ہے۔
  • ماں کے دل اور گردوں پر کم دباؤ پڑتا ہے۔
  • جسم سے زہریلے مادے زیادہ بہتر طریقے سے خارج ہوتے ہیں۔




الٹا سونا چھوڑنے کے طریقے


اگر آپ حمل سے پہلے پیٹ کے بل سونے کی عادی تھیں تو یہ عادت چھوڑنا مشکل ہو سکتا ہے۔ لیکن درج ذیل طریقے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں:


سپورٹ کے لیے تکیے کا استعمال: بائیں کروٹ سوتے وقت اپنی ٹانگوں یا کمر کے نیچے تکیے رکھیں تاکہ زیادہ آرام محسوس ہو۔


پوزیشن بدلنے کی عادت ڈالیں: اگر سوتے ہوئے غلط پوزیشن میں آ جائیں تو فوراً اپنی پوزیشن درست کر لیں۔


خاص میٹریس کا انتخاب: ایسا گدا استعمال کریں جو جسم کو بہتر سپورٹ فراہم کرے اور دباؤ کو کم کرے۔




حمل کے دوران الٹا سونا، خاص طور پر دوسرے اور تیسرے سہ ماہی میں، ماں اور بچے دونوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق بائیں کروٹ سونا سب سے محفوظ اور فائدہ مند ہے۔ اگر آپ کو کسی قسم کی پریشانی ہو یا سونے میں دشواری محسوس ہو تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ یاد رکھیں، صحت مند نیند نہ صرف آپ کی بلکہ آپ کے بچے کی صحت کے لیے بھی ضروری ہے۔


نوٹ: یہ معلومات عمومی آگاہی کے لیے ہیں اور کسی بھی طبی مسئلے کی صورت میں ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

#Haqyareyaat #حقیاریات


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے