مسجد اقصیٰ پہلے اور آب! مکمل تاریخ

 مسجد اقصیٰ کی تاریخ: ایک جامع جائزہ

مسجد اقصیٰ تاریخ 


مسجد اقصیٰ اسلامی دنیا میں ایک نہایت مقدس مقام ہے اور مسلمانوں کے عقیدے میں اسے خاص اہمیت حاصل ہے۔ یہ مسجد فلسطین کے شہر القدس (یروشلم) میں واقع ہے اور اس کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے۔ مسجد اقصیٰ کا ذکر قرآن مجید میں بھی آیا ہے، جس سے اس کے مذہبی تقدس کی عکاسی ہوتی ہے۔


مسجد اقصیٰ کا تعارف


مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں کے پہلے قبلے کا درجہ حاصل ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام نے پہلے پہل اسی سمت میں نماز ادا کی۔ یہ مسجد مسلمانوں کے نزدیک "تیسرے مقدس مقام" کے طور پر جانی جاتی ہے، کیونکہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے بعد اس کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔


مسجد اقصیٰ کا قرآن میں ذکر


قرآن مجید میں سورہ الاسراء میں اللہ تعالیٰ نے مسجد اقصیٰ کا ذکر کیا اور اس کو ایک بابرکت مقام قرار دیا: "پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو راتوں رات مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گئی، جس کے گرد و نواح کو ہم نے برکت دی۔" یہ آیت واقعہ معراج کی طرف اشارہ کرتی ہے، جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک رات کے دوران مکہ سے یروشلم اور پھر آسمانوں کی سیر کرائی گئی۔


مسجد اقصیٰ کی تعمیر کی تاریخ


تاریخی روایات کے مطابق، حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے خاندان نے اس مقام کو عبادت کے لیے استعمال کیا۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کے دور میں اس مقام پر ایک شاندار عبادت گاہ تعمیر کی گئی، جسے "ہیکل سلیمانی" بھی کہا جاتا ہے۔ تاہم، تاریخ کے مختلف ادوار میں یہ مقام مختلف حملوں اور تباہیوں کا شکار ہوا، اور اس میں کئی تبدیلیاں آئیں۔


اسلامی فتوحات کے بعد، حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں مسلمانوں نے یروشلم فتح کیا اور اس مقام پر دوبارہ مسجد تعمیر کی۔ بعد ازاں، اموی خلیفہ عبد الملک بن مروان نے اس کی تعمیر و توسیع کی اور اس کے ساتھ ساتھ قبۃ الصخرہ (Dome of the Rock) بھی تعمیر کروایا، جو آج بھی مسجد اقصیٰ کے قریب واقع ہے۔


مسجد اقصیٰ کی اہمیت


مسلمانوں کے لیے مسجد اقصیٰ کی اہمیت صرف اس کی تاریخی حیثیت تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک مذہبی علامت بھی ہے۔ یہ مسجد مسلمانوں کی عقیدت کا محور ہے اور اسلامی تاریخ کی بہت سی اہم یادیں اس مقام سے وابستہ ہیں۔ یہاں نماز پڑھنا اور اس کی زیارت کو نہایت بابرکت اور فضیلت کا سبب سمجھا جاتا ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھنے کا اجر بہت زیادہ ہے، اور اسے اسلام کے مقدس ترین مقامات میں شمار کیا جاتا ہے۔


موجودہ دور میں مسجد اقصیٰ


آج مسجد اقصیٰ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ایک نہایت حساس موضوع ہے اور اس کی حیثیت کو لے کر مختلف بین الاقوامی مسائل بھی درپیش ہیں۔ مسلمان دنیا بھر سے مسجد اقصیٰ کی زیارت کے لیے آتے ہیں اور اسے ایک مقدس مقام سمجھتے ہیں۔


اختتامیہ


مسجد اقصیٰ کی تاریخ اور اس کی مذہبی اہمیت مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے۔ یہ مقام نہ صرف تاریخی ورثے کا حامل ہے بلکہ مسلمانوں کی وحدت، محبت،

 اور عقیدت کی علامت بھی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے